Download Tazkeer Urdu Sharah Nahw Meer pdf by Maulana Sajid Khan
تزکیر اردو شرح نحومیر مولانا ساجد خان
علم نحو کی اہمیت
علوم عربیہ میں علم نحو کو منفرد مقام حاصل ہے۔ اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت مسلمہ ہے۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ کی صحیح فہم اس علم کے بغیر ممکن نہیں۔ اسی ضرورت کے پیش نظر مدارس اسلامیہ میں علم نحو کی تعلیم کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔ علم نحو کی چند اہم ترین کتب مدارس اسلامیہ کے نصاب میں شامل ہیں، جن میں سے ایک اہم کتاب “نحو میر” بھی ہے۔ یہ کتاب مبتدی طلبہ کو پڑھائی جاتی ہے اور انتہائی مفید ہے۔
نحو میر کی افادیت اور اس پر شروحات
نحو میر کی افادیت کو دیکھتے ہوئے کئی علماء نحو نے اس پر شروحات اور حواشی لکھے ہیں، جن کو اہل علم کے ہاں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ تاہم، ہر دور کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں۔ زمانہ بدلتا ہے، حالات نئی کروٹ لیتے ہیں تو ہر چیز کی طرح تعلیم، تدریس اور تحریر میں بھی جدت اور نیا پن آتا ہے۔
قرآن وحدیث کی فہم کیلئے علم نحو کی ضرورت
قرآن وحدیث کو سمجھنے کے لیے دیگر علوم کا فہم و ادراک جتنا ضروری ہے، اتنا ہی ضروری علم نحو کی تفہیم بھی ہے۔ علم نحو کو کلام عرب میں بہت ہی ضروری قرار دیا گیا ہے، بلکہ ماہرین فن کے مطابق علم نحو کلام عرب میں بمنزلہ نمک کے ہے۔ مدارس دینیہ میں طلبہ کے اندر کلام میں خوبی اور حسن کو پیدا کرنے کے لیے علم نحو کی کئی کتب پڑھائی جاتی ہیں تاکہ انہیں عربی کلام پر دسترس حاصل ہو اور ان کے گفتگو اور کلام میں ایک خاص قسم کا حسن اور نکھار پیدا ہو جائے۔
نحو میر کی تعلیم کا فائدہ
سب سے پہلے ابتدائی طلبہ کو جو کتاب پڑھائی جاتی ہے وہ ”نحو میر“ ہے، جو فارسی زبان کی کتاب ہے اور اپنے موضوع پر بہت ہی اہم کتاب ہے۔ نحومیر میں طلبہ جتنی محنت اور لگن کا مظاہرہ کرتے ہیں، انہیں آگے آنے والے درجات میں اتنا ہی زیادہ فائدہ ہوتا ہے، اور جو اس میں کم محنت کرتے ہیں، انہیں اگلے درجات میں اتنا ہی نقصان ہوتا ہے۔
کتاب کی تصنیف اور اس کی خصوصیات
زیر نظر کتاب میں بھی یہی کوشش کی گئی ہے کہ اس کے ذریعے طلبہ کو نحو میر سے کلی طور پر فائدہ حاصل ہو جائے اور وہ آگے آنے والے قرآن و حدیث کے اسباق سے پورے طور پر مستفید ہو سکیں۔ عام شروعات کے مقابلے میں، راقم نے اسے ایک خاص طرز پر لکھا ہے۔ کتاب کو سمجھنے کے لیے فارسی عبارت کا عام فہم با محاورہ سلیس ترجمہ پیش کیا گیا ہے، اور اس کے بعد عبارت کو حل کیا گیا ہے۔
کتاب میں محوی فوائد کا اضافہ
ذی استعداد طلبہ کے لیے راقم نے محوی فوائد کا اضافہ کیا ہے، جنہیں “فائدہ” کے عنوان کے تحت لکھا گیا ہے۔ یہ وہ فوائد ہیں جو نحو میر میں مذکور نہیں اور بیسیوں نحوی کتب کا نچوڑ ہیں۔ اساتذہ کو چاہیے کہ ان فوائد کو ذہین و شوق رکھنے والے طلبہ کے ساتھ شیئر کریں۔
ترکیب اور تمرینات کا طریقہ
راقم نے ہر سبق میں آنے والی امثلہ کی ترکیب کا طریقہ بھی درج کیا ہے تاکہ ابتدا ہی سے طلبہ کو ترکیب کا طریقہ معلوم ہو جائے۔ ہر مسئلہ کے آخر میں تمرین کا اضافہ کیا گیا ہے، جس میں ہر مسئلہ کے متعلق ۲۰، ۲۰ امثلہ دی گئی ہیں۔ استاد پر لازم ہے کہ ان تمام تمرینات کو طلبہ سے حل کروائے اور قرآن وحدیث سے بھی اجراء کرائے۔
طلبہ کی ذہنی و فکری تربیت
راقم کا چند سالہ تدریسی تجربہ کہتا ہے کہ طلبہ کی ذہنی و فکری تربیت کو بالکل ترک کر دیا گیا ہے، جس کے باعث بہت سے طلبہ کو اپنے بنیادی عقائد کا بھی کما حقہ تعارف نہیں ہوتا۔ راقم نے اپنی ہر تدریسی کتاب میں ان دو باتوں پر بہت توجہ دی ہے اور اس کتاب میں بھی عقائد اہل السنۃ والجماعۃ اور اکابر اہل السنۃ کا تعارف شامل کیا ہے۔
مستشریقین کے اعتراضات کا جواب
کتاب کی تیاری کے دوران کسی ساتھی نے مستشریقین کا ایک مضمون بھیجا، جس میں قرآن پر چند اعتراضات وارد کیے گئے ہیں۔ چونکہ اس مضمون کی کتاب سے مناسبت تھی، اس لیے اسے کتاب کے آخر میں شامل کر دیا گیا ہے۔ الحمدللہ، یہ علمی اضافہ اس کتاب کو منفرد بناتا ہے۔
کتب سے استفادہ
شرح کی تیاری میں مندرجہ ذیل کتب سے بھرپور استفادہ کیا گیا ہے: (۱) شرح قطر الندی (۲) شرح الرضی (۳) حاشیة الآجرومية (۴) حاشیة الخضری (۵) دلیل السالک الی الفیۃ ابن مالک (۶) شرح الاشمونی (۷) سرأة النحو (۸) النحوالوافی (۹) علامات نحویہ۔